بھارتی تسلط کے خلاف عوامی مارچ کا اعلان

سرینگر:حریت رہنماؤں نے بھارتی تسلط کے خلاف عوامی مارچ کا اعلان کردیا ہے۔ اس حوالے سے میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ بھارت کی جانب سے کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کے بعد اسیر حریت رہنماؤں کی طرف سے اعلان کردہ یہ سب سے بڑا عوامی مارچ ہوگا،بھارت کی جانب سے کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کے بعد مقبوضہ وادی میں پچھلے17 دن سے کرفیو نافذ ہے اور لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔کرفیو کی وجہ سے مقبوضہ کشمیر میں اشیائے خوردنوش اور دیگر اشیاء کی بھی شدید قلت ہے۔

عوامی مارچ کے حوالے سے سے کشمیر کے مختلف علاقوں بشمول سرینگر ،سورا، پلوامہ اور راجوڑی کی گلیوں اور مختلف مقامات پر پوسٹر چسپاں کیے گئے ہیں۔ مشترکہ مزاحمتی قیادت میں پوسٹرز کے ذریعے نوجوانوں ،عورتوں ،بچوں اور بوڑھوں سب پر زور دیا ہے کہ وہ آنے والے جمعہ کو گھروں سے باہر نکلیں اور بھارتی تسلط کے خلاف بھرپور عوامی مارچ کا حصہ بنیں۔حریت قیادت نے عوام کو سرینگر میں واقع اقوام متحدہ کے مبصر گروپ کے دفتر کے سامنے جمع ہونے کا کہا ہے کہ وہ اپنے مشترکہ احتجاج ریکارڈ کروا سکیں۔خیال رہے کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں ظلم وبربریت کا بازار گرم کر رکھا ہے 17روز سے جاری کرفیو نے مقبوضہ کشمیر کو جیل میں تبدیل کر کے رکھ دیا ہے

لاکھوں کشمیری خوراک، ادویات سے محروم اور سسک سسک کر زندگیاں گزار رہے ہیں۔ہزاروں بے گناہوں کو پابند سلاسل کر دیاگیا ہے ۔جب کہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے ڈنمارک کے وزیر خارجہ جیپی سباسچین کوفوڈ سے ٹیلیفون پر گفتگو کی۔انہوں نے کہا کہ ہندوستان نے 5 اگست سے مقبوضہ کشمیر کو مسلسل کرفیو کے ذریعے محاصرے میں لے رکھا ہے، مقبوضہ خطے میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں میں روز بروز اضافہ ہوتا چلا جا رہا ہے، ہندوستان کے یکطرفہ اقدامات بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ سکیورٹی کونسل کی قراردادوں کے یکسر منافی ہیں